برطانیہ میں مسلمان پرانے آباد ہیں۔ لیکن 20ویں صدی میں کئی سیاسی تبدیلیاں رونما ہوئیں، خلافت عثمانیہ مختلف ممالک میں تقسیم ہوگئی، متحدہ ہندوستان دو الگ ریاستوں میں تقسیم ہوگیا، ان تبدیلیوں کے ساتھ برطانیہ میں مسلمان مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ مساجد کی تعمیر، اسلامی مدارس کا قیام ،اور دیگر اسلامی شعار کا اہتمام شروع ہوا۔ مسلمانوں نے نئے ماہ کے ہلال کے لئے کچھ طریقے اختیار کئے۔ کچھ ممالک مراکش کے اعلان پر ماہِ رمضان وعیدین کا اہتمام کرنے لگے۔ کچھ ممالک سعودی عرب کے اعلان پر ماہ رمضان و عیدین کا تعین کرنے لگے۔کچھ علماء نے اپنے فارمولے مرتب کیے ۔ اس طرح برطانیہ میں مسلمان ہلال کے مسئلہ میں اختلاف کرنے لگے۔ تین دن تک مختلف مساجد میں عید ہوتی۔برطانیہ میں علماء کرام کی ہلال کے حوالے سے خدمات ،مختلف اجلاس اور مختلف فارمولوں کی ایک لمبی فہرست ہے ، لیکن برطانوی علماء کےچند اہم معاہدے اور فارمولے بھی آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔
24 اپریل 1993ء معاہدہ بریڈ فورڈ
24 اپریل 1993ء مرکزی جمعیت تبلیغ الاسلام کے سربراہ حضرت علامہ پیر سید معروف حسین نوشاہی زید عمرہ نے رویت ہلال کے حوالے اپنا استفتاء(سوال) مفتی اعظم برطانیہ ، استاذ العلماء مفتی سیف الرحمان ہزاروی رحمت اللہ علیہ کی بارگاہ میں بھیجا۔استاذ العلماء مفتی سیف الرحمان ہزاروی رحمت اللہ علیہ نے جواب دیا کہ پہلے چاند دیکھنے کی کوشش کریں، یا 30دن پورے کریں، اگر یہ دونوں نا ممکن ہوں تو پھر علم فلکی حساب سے ہلال کا فیصلہ کریں۔
استفتاء: علامہ پیر سید معروف حسین نوشاہی زید عمرہ
فتویٰ: استاذ العلماء مفتی سیف الرحمان ہزاروی رحمت اللہ علیہ
دسمبر 1993ء معاہدہ روچڈیل
دسمبر 1993 ء میں یہ علماء برطانیہ کے بحث و مذاکرہ کے بعد طے پایا کہ علم الفلکیات کے حساب سے اگر آبزرویٹری بتائے کہ نیا چاند ہلال کی شکل اختیار کرگیا ہے تو اگلے دن نئے چاند کا اعلان ہوگا۔ اس معاہدہ کی خوبی یہ تھی کہ اس میں سائنسی مشاہدات کی روشنی میں ہلال کے اعلان فیصلہ کیا گیا۔ لیکن اس معاہدہ میں کس ملک کا مطلع ہوگا، اس کاذکر نہیں ہے۔ اس میں گواہی ، خبر ، استفاضہ جیسی اصطلاحات شامل نہیں ہیں۔
13 نومبر 2005ء کا معاہدہ
13 نومبر 2005ء میں پھر ایک معاہدہ طے ہوا، اور نیا فارمولہ ترتیب دیا گیا۔
1۔اس کے مطابق آبزرویٹری کی روشنی میں جس دن مراکش کے مطلع پر رویت کا امکان ہو، اس کے مطابق اسلامی مہینوں کا آغاز ہوگا۔
2۔اگر مراکش میں آبزرویٹری امکان رویت کے باوجود بھی رویت ہلال کا اعلان نہ ہو، تو پھر کسی ملک سے شرعی شہادت اور خبر حاصل کرکے اعلان ہوگا۔ مراکش کے مطلع پر امکان رویت کے مطابق نئے اسلامی مہینوں کا آغاز ہوگا۔
اس معاہدہ پر اگرچہ بڑے بڑے جید علماء کرام کے نام ہیں۔ یہ معاہدہ اگرچہ بنیادی طور پر آبزرویٹری پر منحصر ہے۔ لیکن مراکش کو صرف مطلع ِہلال قرار دینا ،چاروں فقہاء اسلام کے فتوٰی سےنہ صرف متصادم ہیں ، بلکہ ایسا اجتہاد ہے جس سے اختلاف بڑھا ہے۔
معاہدہ برمنگھم 2019
19اگست، 2019ء میں علماء برطانیہ نے ایک اور معاہدہ پر نئے فارمولہ کے ساتھ دستخط کیے۔
1۔چونکہ علمائے احناف کے نزدیک اختلاف مطالع معتبر نہیں ہے اِلَّا یہ کہ بون بعید یا بعد فحش ہو،مثلاً دن رات کا فرق نہ ہو۔
2۔اگر آبزرویٹری کے اعتبار سے کسی ایسے ملک میں جہاں مقتدر علمائے اہلسنت کا بورڈ ہو،یا مرجع فتویٰ ہو، اور چاند قابل رویت ہو، تو وہاں علماء کے بورڈ کی رویت یا شہادت کے فیصلہ پر استفاضہ خبر کرکے برطانیہ میں اعلان ہوگا،
3۔یاد رہے کہ جن لوگوں سے استفاضہ خبر کیاجائے وہ سنی صحیح العقیدہ ہوں۔
4۔اعلان رویت بورڈ کی طرف سے ہوگا۔
استفاضہ خبر عشاء کا ابتدائی وقت داخل ہونے سے عشاء کی نماز مکمل ہونے تک ہے۔اگر خبر آجائے تو ٹھیک ورنہ 30دن مکمل ہوں گے۔
اس معاہدہ2019ء میں یہ خوبی ہے کہ اس میں پوری دنیا میں چاند کے نظر آنے کو قبول کیا گیا۔ لیکن اس کی پیچیدگی یہ ہے کہ پہلے یہ ثابت ہو کہ بندہ صحیح العقیدہ سنی ہے، چاند کے مسئلہ میں یہ قید درست نہیں، پھر جب پوری دنیا سے خبر لینی ہے تو ہم عقیدے کہاں سے چیک کریں۔ تمام فقہاء اس بات پر متفق ہیں کہ اگلے دن کی سحری سے پہلے اگر ہلال کے ثبوت کا پتہ چل جائے تو روزہ فرض ہے، اسی طرح اگر چاند ایک دن پہلے نظر آیا لیکن کسی علاقہ کے لوگوں کو بعد میں پتہ چلا تو ان پر روزہ کی قضا ہے۔ اس طرح اس فارمولا میں یہ پیچیدگیاں موجود تھیں۔
یوکے و یورپ ہلال فورم نے ماضی کے تمام طے شدہ فیصلوں کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ اصول طے کیا۔اور یہ صرف ایک دن میں طے نہیں ہوا، بلکہ کئی سالوں کی محنت ، مشاہدے شامل ہیں۔ اور یہ فارمولا طے کیا۔
یوکے و یورپ ہلال فورم کا نئے ماہ کے ہلال کا فارمولہ۔
1۔جمہور آئمہ فقہاء حنفی، مالکی اورحنبلی علماء کے نزدیک اختلاف مطالع معتبر نہیں ہے اِلَّا یہ کہ بون بعید یا بعد فحش ہو،مثلاً دن رات کا فرق نہ ہو۔لہذا ایشیا،یورپ،افریقہ ،امریکہ جہاں بھی ہلال کی موجودگی آبزرویٹری کے اعتبار سے ہوگی، اس کو قبول کیا جائے گا۔
2۔چونکہ ہلال کا اعلان آبزرویٹری سے ہوگا، اس صورت میں برطانوی آبزرویٹری کا ڈیٹا لیا جائے گا، اس میں چاند کے نظر آنے کے 6 کوڈ، اے،بی،سی،ڈی،ای،ایف ہےاگر کوڈ اے تا سی ہو تو اگلے دن نیا مہینہ شروع ہوگا۔
3۔ یوکے و یورپ ہلال فورم صرف آبزرویٹری پر اعلان کرتا ہے، اس لیے ایک سال پہلے بھی تاریخ کا حتمی اعلان کیا جاتا ہے۔البتہ یاد دہانی کے لئے ترجمان یوکے و یورپ ہلال فورم ہر ماہ اعلان کریں گے۔
Add new comment