1۔جمہور آئمہ فقہاء حنفی، مالکی اورحنبلی علماء کے نزدیک اختلاف مطالع معتبر نہیں ہے اِلَّا یہ کہ بون بعید یا بعد فحش ہو،مثلاً دن رات کا فرق نہ ہو۔لہذا ایشیا،یورپ،افریقہ ،امریکہ جہاں بھی ہلال کی موجودگی آبزرویٹری کے اعتبار سے ہوگی، اس کو قبول کیا جائے گا۔ 2۔چونکہ ہلال کا اعلان آبزرویٹری سے ہوگا، اس صورت میں برطانوی آبزرویٹری کا ڈیٹا لیا جائے گا، اس میں چاند نظر آنے یا نہ آنے کے 6 کوڈ، اے،بی،سی،ڈی،ای،ایف ہےاگر کوڈ اے تا سی ہو تو اگلے دن نیا مہینہ شروع ہوگا۔
تمام علمائے امت محمدیہ ﷺ کا اتفاق ہے کہ 29ویں تاریخ کو ہلال دیکھو، اگر نظر نہ آئے تو 30 دن پورے کرو۔ آج تک کسی نے یہ نہیں کہا کہ 30دن پورے کرکے بھی چاند دیکھو۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ ماہ کے چاند کے مکمل ہونے کا یقین ہوگیا ہے اور نیا چاند شروع ہوگیا ہے۔لیکن اگر 29 دن پورے ہوگئے تو چاند نظر آنے کا امکان ہے ۔ تو اس کے ثبوت کے طریقے مقرر ہوئے کہ چاند دیکھا جائے۔ گواہیاں ہو، پھر ثبوتِ رؤیت ِ ہلال کے لیے شرع میں سات٧طریقے بیان کیے گئے ۔ اس قدر پابندیاں کیوں لگائی گئیں ، علت کیا ہے؟
عصر حاضر میں علماءکی ایک بہت بڑی جماعت کا موقف یہ ہے کہ رویت ہلال کے سلسلے میں فلکیاتی حساب پر انحصار کرنا چاہیے،کیونکہ ایک طرف تو اس سے رمضان المبارک ،حج اور سال کے دیگر مہینوں کے انتظامات میں آسانی پیدا ہوگی، خلفشار دور ہوگا،معاشی امور ومسائل منظم شکل میں انجام دیئے جاسکیں گے اور تمام فرزندان اسلام ذہنی سکون کے ساتھ یکسوئی سے اپنے کام انجام دے سکیں گے۔ذیل کا مضمون اسی جماعت کی تائید میں لکھا گیاہے،جس کا ترجمہ وتحقیق پیش خدمت ہے۔
مقالہ نگار:پروفیسر ڈاکٹر شیخ مصطفی ٰ الزرقاء ترجمہ وتحقیق : محمد وسیم رضاماتریدی
مطلع عربی زبان میں اس مقام کو کہتے ہیں جہاں سے کوئی چیز طلوع ہوتی ہے، مطلع ہلال سے مراد افق کا وہ مقام ہے جہاں پر ہلال طلوع ہوتا ہے۔ آج کل عام طور پر یہ مشہور ہے کہ ہر ملک کا اپنا مطلع ِہلال ہے۔بیلجئیم میں ہلال نظر آئے تو وہ بیلجیم کے لوگوں کے لیے ہیں، اسی طرح ہندوستان کے لوگوں کے لئے ہندوستان میں نظر آنے والا ہلال ہے، پاکستان کے لوگوں کے لئے پاکستان میں نظر آنے والا ہلال ہے۔برطانیہ میں نظر آنے والا ہلال برطانیہ کے لوگوں کے لیے ہے۔اگرچہ یہ بہت معقول بات ہے لیکن اسلامی فلسفہ امت و خلافت سے متصادم ہے۔قرآن
یوکے و یورپ ہلال فورم نئے اسلامی ماہ کا آغاز چونکہ آسٹرو نومی اور آسٹروفزکس کی بنیاد پر حاصل ڈیٹا سے کرتا ہے ۔یہ ڈیٹا برطانوی آبزرویٹری سے حاصل کیا جاتا ہے۔ آبزرویٹری کی رو سے ہلال کے نظر آنے یا نہ آنے کے 6 کوڈز ہیں۔ یوکے ویورپ ہلال فورم کوڈ اے ،بی،سی تک ہلال کی رویت کو قبول کرتا ہے۔: A. Easily visible B. Visible under perfect conditions C. May need optical aid to find the crescent Moon D. Will need optical aid to find the crescent Moon E. Not visible with a telescope F. Not visible, below the Danjon limit
فقہ الہلال وہ علم ہے جس میں قرآن و سنت اور فقہاء کرام کی آراء کی روشنی میں نئے اسلامی مہینہ کے آغاز کے لئے صحیح اور درست طریقہ سے ہلال کا تعین کیا جائے تاکہ پچھلے مہینہ کے اختتام اور نئے ماہ کے آغاز کا قطعی یقین ہو۔
فلکیاتی حساب اور جدید سائنسی ذرائع سے قمری مہینوں کے آغاز کا تعین
[قرآن ،سنت،فقہاء،محققین اور معاصرین کی آراء کے تناظر میں تحقیقی ثبوت]
فلکیاتی حساب (Astronomical Calculation) ایک قدیم سائنس ہے جو اجرام فلکی کے مقامات اور حرکات کا حساب لگانے کے لیے ریاضی اور فلکی طبیعیات کا استعمال کرتی ہے۔ جدید دور میں، اسے جدید ٹیکنالوجی اور آلات کے ساتھ ملایا گیا ہے تاکہ قمری مہینوں کے آغاز کے تعین میں انتہائی درستگی حاصل کی جا سکے۔
محررِ فتوی
المفتی: فضيلة الشیخ ،الأستاذ ،الدكتور علی جمعة محمد